Look for any podcast host, guest or anyone
Showing episodes and shows of

SMH 40-45

Shows

Bevrijding Toen en Nu2025-07-1733 minBevrijding Toen en Nu2025-06-2628 minBevrijding Toen en Nu2025-06-0528 minBevrijding Toen en Nu2025-05-2224 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹفیض احمد فیض قسط نمبر 3https://youtu.be/VJL2wJCz6T4 فیض احمد فیض کتابوں کے آئنے میں فیض احمد فیض قسط نمبر 1 https://youtu.be/979VHhaC1uQ فیض احمد فیض قسط نمبر 2 https://youtu.be/DlOTHFUiItc کتابیں جو میں نے پڑھیں کے سلسلے میں محمود احمد صاحب جائزہ لے رہے ہیں مختلف ادیبوں شاعروں اور سیاست دانوں کی شخصیت کا ان کتابوں کی روشنی میں جو ان لوگوں نے لکھیں یا ان کے بارے میں لکھی گئی ہیں محمود صاحب اس سے پہلے شیرباز خان مزاری صاحب اور شورش کاشمیری کی شخصیتوں کا جائزہ لے چکے ہیں کتابون کہ روشنی میں انہوں نے تیسری جس شخصیت جق چنا ہے ان کا نام فیض احمد۔ فیض ہے آپ جائزہ لے رہے ہیں فیض کی زندگی کا ان کی اور ان کے بارے میں لکھی ہوئی کتابوں کی روشنی میں ۔ اس سلسلے میں آپ پہلی قسط سن چکے ہیں آج یہ ا جس میں محمود صاحب نے فیض صاحب کی کتاب دست تہہ سنگ کے حوالے سے بتایا کہ کس طرح وہ کالج کی زندگی ہی سب ترقی پسند تحریک سے وابستہ ہو گئے تھے محمود صاحب نے بتایا تھا کہ ایک وقت تھا کہ فیض صاحب گانے والیوں میں اتنے مقبول تھے کہ اکثر ان سے مشاعروں میں درخواست ہوتی تھی کہ آپ اپنی فلاں گانے والی کی فلاں غزل سنا دیں پہلی قسط میں محمود صاحب نے فیض صاحب کے شادی سے قبل اور شادی کے بعد کے رومان اور معاشقوں کا بھی ذکر کیا تھا دوسری قسط میں فیض صاحب کے معاشقوں اور رومان کے تذکرے کو ختم کرتے ہوئے محمود صاحب نے بتایا کہ فیض صاحب رومان پسند ضرور تھے مگر۔ بد چلن نہیں ۔ محمودصاحب نے بتایا کہ تقسیم ہند سے قبل ترقی پسند تحریک نے برطانوی سامراج کا اس لیئے ساتھ دیا کہ وہ روس کا اتحادی تھا بڑی تعداد میں ترقی پسند شعرا اور ادیب برطانوی فوج اور حکومت میں۔ شامل ہوئے جس میں فیض صاحب بھی تھے ۔ 1951 میں جب میجر جنرل اکبر خان کی سربراہی میں پنڈی سازش کیس کا انکشاف ہواتو اس میں ہندوستان نے کیمونسٹ پارٹی کے بھیجے ہوئے منذوب سجاد ظہیر کے ساتھ ساتھ فیض صاحب بھی سازش کے شریک کار کے طور پر گرفتار ہوئے تھے پنڈی سازش کیس میں جیل میں گزرے فیض صاحب کے دنوں کے بارے میں۔ ان کی شریک جرم ظفراللہ پوشی کی کتاب زندگی زنداں دلی کا نام ہے کا محمود صاحب نے ذکر کیا پنڈی سازش کیس کے تذکرے کے بعد محمود صاحب نے اس قسط میں جائزہ لیا فیض صاحب کہ صحافیانہ زندگی کا جس کا آغاز ہوا تھا پاکستان ٹائمز سے پھر محمود ہارون نے جب ڈان گروپ کے اخبارحریت کی ادارت انہیں دی تو فیض۔ صاحب نے اسے بائیں بازو کا اخبار ترقی پسند صحافیوں کو لا کر اسے بائیں بازو کا اخبار بنانے کی کوشش کی جو ناکام ہو گئی ۔فیض صاحب۔ محفلوں میں بہت کم گو تھے اور کئی کئی گھنٹوں میں ایک جملہ بھی نہیں بولتے تھے محمود صاحب نے اس قسط میں۔ فیض صاحب کے بارے میں حمید نسیم ، خوشونت سنگھ اور صبیح محسن کہ کتابوں کا حوالہ دیا اقتباسات سنائے اور ان کی کم گوئی کے کئی قصے سنائے آج سلسلےکی یہ تیسری قسط ہیں اس میں محمود صاحب نے فیض احمد فیض کی شخصیت کا جائزہ لیا ہےان کے ہم عصر ادیبوں اور شاعروں کی تحریروں کی روشنی میں جن لوگوں کی تحریروں کا ذکر کیا ان میں آغا ناصر صاحب مالک رام، جوش ملیح آبادی وغیرہ شامل ہیں ۔ ان اقتباسات کو سن کر اندازہ ہوتا کہ فیض صاحب کتنےنرم دل اور ٹھنڈے مزاج کے آدمی تھے اور جن لوگوں کے فیض صاحب سے تیس تیس سال پرانے تعلقات تھے ان کا بھی یہ کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی فیض صاحب کو زندگی میں تلخ کلامی کرتے نہیں سنا تھا۔ دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ فیض صاحب میں بہت تحمل تھا وہ خود پر تنقید سن کر کبھی طیش میں نہیں آتے تھے ایک بار کسی اخبار میں ان کے خلاف مہم چل رہی تھی کسی سے فیض صاحب سے کہا کہ آپ اس اخبار کو قانونی نوٹس دیں مگر فیض صاحب نے یہ کہا کر ٹال دیا کہ اگر میری وجہ سے ان کا اخبار بک جاتا ہے تو مجھے کیا اعتراض ہو سکتا آئیے سنتے ہیں تیسرا حصہ یو ٹیوب چینل ذکر کتاب http://YouTube.com/c/zikrekitab?sub_confirmation=1 علم ہو ہنر https://youtube.com/@ilmohunar4884?sub_confirmation=1 پس منظر https://youtube.com/@passmanzar.786?sub_confirmation=1 اسپاٹی فائی اردو پوڈ کاسٹ https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/episodes/ep-e24tfrr --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2023-08-2313 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹلیاری کی ادھوری کہانی [1] پیش لفظلیاری کی ادھوری کہانی محترم رمضان بلوچ صاحب کی تصنیف ہے آپ لیاری کے پرانی باسی ہیں لیاری میں آپ کی پیدائش ہوئی اور ساری عمر آپ نے لیاری میں گزاری آپ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے آپ کے والد ایک محنتی مزدور تھےاور  مٹی گارے سے بنے ایک کچے مکان میں آپ کی رہائش تھی آپ کو بچپن سے تعلیم کا بہت شوق تھا کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد آپ نے خود بھی بحیثیت استاد نیک نامی حاصل کی اور لیاری کی علمی اور سماجی خدمات میں بڑھ چڑھ کا حصہ لیتے رہے آپ کے طالب علموں کی بڑی تعداد اپنے اپنے شعبے میں کامیاب زندگی گزار رہی ہے ۔ ادب اورصحافت سے آپ کو بہت لگاؤ ہے اور آپ ایک ماہنامہ میگزین صدائے لیاری کے چیف ایڈیٹر ہیں آپ کی چار کتابیں شائع ہو چکی ہیں لیاری کی ادھوری کہانی ، لیاری کی ان کہی کہانی ،  بلوچ روشن چہرے اور گوادر ایک ابھرتا سورج شامل ہیں  ۔ آپ کی پہلی کتاب لیاری کی ادھوری کہانی آپ کے اس موضوع پر  مضامین کا مجموعہ ہے جو وقتا فوقتاً شائع ہوتے رہے ۔ یہ کتاب 2015 میں لیاری کی ایک فلاحی تنظیم ARM Child & Youth Welfare نے شائع کی اور اس کی اہمیت کے پیش نظر اس کتاب کے کچھ حصوں کی ایک مقامی روٹری کلب نے صوتی ریکارڈنگ کروانے سی ڈی کی شکل میں جاری کیئے ۔ ہم ممنون ہیں محترم رمضان بلوچ صاحب کے جنہوں نے وہ صوتی ریکارڈنگ ذکر کتاب کے بھیجی اس اجازت کے ساتھ کہ ہم اسے ذکر کتاب کے یو ٹیوب چینل اور ذکر کتاب کے اسپاٹی فائی اور گوگل پاڈ کاسٹ چینل پر ڈال سکتے ہیں ۔  یہ صوتی مضامین ہم قسطوں میں ڈالیں گے آج یہ اس کا پہلا حصہ ہے سکوت بول پڑا وحید نور https://spotifyanchor-web.app.link/e/CExb3xzntvb بارے کچھ بیاں بلوچی افسانہ نگاری کا شبیر حسین بلوچ  https://anchor.fm/smh-farooqui-academy/episodes/ep-e1qksdc --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-12-0407 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹپطرس بخاری کے مضامین . 1_ہاسٹل میں پڑھنامضامین پطرس سب سے پہلے 1930ء میں شائع ہوئے مضامین پطرس گیارہ مزاحیہ مضامین پر مشتمل ہے۔ پطرس نے کتاب کے ابتداءمیں اپنے استاد پروفیسر محمد سعید کے نام انتساب کیا ہے۔ جنہوں نے اس کتاب پر نظر ثانی کی اور اسے غلطیوں سے پاک کیا۔ ایک سچے عالم اور تخلیق کار کی پہلی نشان دہی یہی ہے کہ وہ انکسار اور عاجزی کو اپنا وطیرا بنائے رکھتا ہے پطرس بڑی فراخ دلی سے اپنی کمزریوں کا اعتراف کرکے ایک عظیم انسان ہونے کا ثبوت دیتا ہے۔ انتساب کے بعد دیباچے سے مزاح کا باقاعدہ آغاز ہوجاتا ہے۔ اپنے دلچسپ دیباچے میں انھوں نے اختصار، حقیقت اور طنز و مزاح سبھی کچھ سمو دیا ہے دبیاچے میں پطرس کڑوی گولی شکر میں لپیٹ کر پیش کرتے دکھائی دیتے ہیں اور دیباچے میں ہی خود اپنی کتاب اور اپنی ذات کو مزاح کے لیے پیش کردیتے ہیں: ”اگر یہ کتاب آپ کو کسی نے مفت بھیجی ہے تو مجھ پر احسان کیا ہے اگر آپ نے کہیں سے چرائی ہے تو میں آپ کے ذوق کی داد دیتا ہوں۔ اپنے پیسوں سے خریدی ہے تو مجھے آپ سے ہمدردی ہے اب بہتر یہ ہے کہ آپ اسے اچھا سمجھ کر اپنی حماقت کوحق بجانب ثابت کریں۔“ کتاب کے تقریباً سارے مضامین میں انھوں نے اسی روش کو برقرار رکھا ہے اور کہیں بھی کسی اور کو طنز کا نشانہ نہیں بنایا اس لیے وہ اردو ادب میں خالص مزاح نگاری کے علمبردار دکھائی دیتے ہیں۔ مجموعی طور پر مضامین پطرس میں، پطرس نے انگریزی مزاح کے تقریباً سبھی حربوں سے فائدہ اُٹھایا ہے۔ لیکن اُن کا پسندیدہ حربہ صورت واقعہ ہے۔ ہر مضمون اس حربے سے مزئین نظرآتا ہے مزاح میں صورت واقعہ ایک مشکل حربہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ فنکار کی ذرا سی شعوری کوشش بنا بنایا کھیل بگاڑ سکتی ہے۔ اس لحاظ سے پطرس نہایت کامیاب مزاح نگار کہے جا سکتے ہیں کہ وہ کہیں بھی اپنا رشتہ قاری سے نہیں توڑتے اور ہر حربے کا استعمال خوبی اور غیر شعوری طور پر کر جاتے ہیں۔ پطرس خالص مزاح نگار ہونے کے ساتھ ساتھ فنکار بھی نظرآتے ہیں ایک خالص مزاح نگار کی حیثیت سے ہر مضمون میں مزاح کے لیے اپنی ذات کو پیش کرتے ہیں اور ایک متوازن فنکار کے لحاظ سے ہم دیکھتے ہیں کہ چاہے کتوں کاخوف ہو، ہاسٹل میں داخلہ ہو، سحر خیزی ہو، لیڈری میں انڈے کھانے ہوں، سینما کا عشق ہو، بیوی سے وفاداری والامعاملہ ہو، میبل سے کتاب بینی کا مقابلہ ہو۔ یا سائیکل پر سوار ہوکر گر پڑ نا ہو وہ کہیں بھی اپنی ذات کو یوں پیش کرتے ہیں کہ قاری اسے مسخرہ یا بھانڈ سمجھے۔ وہ زندگی کی ناہمواریوں کو یوں سامنے لاتے ہیں کہ قاری بھی اُسے ہمدردی سے دیکھنے لگتا ہے اور اس خوبی نے ان کی مزاح کواعلیٰ درجے کی ظرافت کا درجہ دیا ہے بشکریہ عبد الحمید اعظمی، پطرس بخاری: شخصیت اور فن، اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد، 2006، --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-11-3053 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-2417 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-2306 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-2309 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-2212 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-2124 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات - کامیاب مشاعرہسچے واقعات  کے سلسلے میں پیش خدمت  ہیں چند  نئے سچے واقعات  ایک معروف شاعر کی آپ بیتی سے جو حال ہی میں شایع ہوئی ہے پہلے تو آپ ان دلچسپ واقعات کو سنیئے  اور قیاس  کرنے کی کوشش کریں کہ یہ شاعر کون ہیں ان کا نام آپ کو بالکل آخر میں معلوم ہو جائے گ   اس آپ بیتی میں شاعر  نے جہاں اپنی زندگی کے واقعات بیان کیئے وہاں دو  حیرت انگیز واقعات    مولونا فضل الرحمن کے بارے میں ایسے  بیان  کیئے جس سے ان کی شخصیت کا ایک الگ روپ سامنے آتا ہے پہلا تو اقوام متحدہ میں تقریر کا جس میں انہوں ے دفتر خارجہ کی لکھی تقریر اصولوں کی بنیاد پر پڑھنے سے انکار کیا خود اپنی تقریر لکھ کر تیار کی مگر عین اجلاس سے  کچھ پہلے اس  بریف کورس  کو  جس میں ان کی لکھی تقریر  رکھی تھی چوری کرو ادیا گیا  اور ان کے جیب میں سرکاری تقریر کا مسودہ ایک بار پھر رکھ دیا گیا کے جسے پڑھنے کے علاوہ کوئی چارہ نا تھا مولانا نے کیا کیا ، یہ  دلچسپ قصہ  آپ ان اقتباسات میں سنیں گے اور دوسرا  حیرت انگیز قصہ مولانا  کے دل کے آپریشن   کے بارے میں ہے جو انہوں  نے تمام تر پیشکش کے باوجود ملک سے باہرکروانے سے انکار کر دیا وہ اپنا آپریشن ملک میں چاہتے تھے پھر  چودھری پرویز  الہی نے اکرام درانی کے ذریعے مولانا  کا ڈاکٹروں  کے پینل کے ذریعے چیک اپ  کرونے کے بہانے بلوایا جہاں امریکہ کتے ایک پ معروف دل کے  سرجن ان کے منتظر تھے جنہوں نے فوری فوری  مولانا ے دل کا کامیاب آپریشن کر دیا  وہ سرجن چودھری پرویز الہی  بہت پرانے  دوست تھے مگر پیدایشی  قادیانی اس  قادیانی ڈاکٹر  نے مولانا فضل الرحمن  کے آپریشن کے بعد اپنی اہلیہ سمیت قادیانیت سے توبہ کرلی اور ختم نبوت پر ایمان لا کر دایرہ اسلام میں داخل ہو گیا           --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-09-1918 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-1603 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹFaraghatain kaisi kaisi فراغتیں کیسی کیسیموسی رضا صاحب ہندوستان کے ایک معروف بیوروکریٹ تھے  جن کو حکومت ہند نے کئی اہم ذمہ داریاں دی تھیں  جس میں 1968 میں سورت کے  بدترین سیلاب کے بعد بحالی کا کام  اور 1969 میں  گجرات میں بدترین قحط سالی کے بعد ریلیف کا کام شامل ہے آپ نے بطور بیوروکریٹ بہت بھرپور  زندگی گزارنے کے بعد اپنی یاداشتوں کو  Of Nawabs & Nightingales  میں قلمبند کیا جس کا  پاکستان میں اردو ترجمہ معروف ادیب کالم نگار اور مترجم شاہ محی الحق فاروقی صاحب نے کیا جو خود بھی پاکستانی بیوروکریٹ تھے ۔  موسی رضا صاحب کی یاداشتیں یوں تو کئی ابواب پر مشتمل ہے ان میں سے ایک باب فراغتین کیسی کیسی پیش خدمت ہے موسی رضا صاحب کا کہنا ہے کہ گجراتی زبان میں  بیت الخلا کے لیئے کوئی لفظ  موجود ہیں نہیں اس لیئے کہ وہاں بیت الخلا کو سرے سے کوئی تصور نہیں یہ کام وہاں  کھلے کھیتوں اور میدانوں میں کسی جھاڑی کی آڑ میں کر لیا جاتا ہے ایک دور میں چونکہ خس کی خوشبو دار جھاڑی سے بنی چلمن کو ٹٹی کہا جاتا تھا جہاں کہیں خس کی ٹٹیوں سے پردہ یا اڑ کھڑی کی جاتی تھی اسے کراہیت سے بچنے کے لیئے ٹٹی خانہ کہا جانے لگا یوں اردو میں ٹٹی اور ٹٹی خانے کا م مفہوم ہی  بدل گیا اور ٹٹی خانہ جائے خوشبو سے جائے غلاظت میں بدل گیا موسی رضا صاحب نے نہ صرف اپنے بلکہ گورنر گجرات کے دلچسپ واقعات بیان کیئے ہیں کہ کس طرح سرکاری دورے کے دوران پورے پروٹوکول  کے ساتھ اور اسٹاف کے جلوس میں انہیں کھیتوں میں فارغ کرنے کا اھتمام کیا جاتا تھا ۔ ایک بہت ہی دلچسپ مضمون آخر تک سنیئے --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-09-1225 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-1106 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0903 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0818 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0703 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0411 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0314 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0203 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-09-0109 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-3111 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-3014 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2811 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2723 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2601 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2519 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازے کی گھنٹی بجی 16:بلی میں نے پالی چارسچے واقعات -"دروازے کی گھنٹی بجی " کے سلسلے میں   پیش خدمت ہے" بلیاں میں نے پالیں  چار”  جسے  میں نے اپنے ایک  ماموں  ضیاء الدین جمالی  مرحوم سے   سنا تھا -  اللہ ان کی مغفرت کرے جتنے وہ  قابل وکیل تھے اتنے ہی شریف   انسان بھی ۔  انہوں نے مجھے  کارپوریٹ قوانین کے شعبے میں  کئی ایسی گر کی باتیں  سمجھائیں  جس نے  پیشہ ورانہ زندگی  کے ساتھ ساتھ عملی  زندگی میں بھی  میری مدد  کی ضیا الدین ماموں نے بتایا کہ ایک دن ان کے  دروازے کی گھنٹی  بجی جب  انہوں نے  باہر نکل کر دیکھا تو   ان کے دوست مقصود کھڑے تھے  وہ  دونوں ایک قریبی ہوٹل میں چلے گئے پھر  اس دن ان کے ساتھ  ایک ایسا حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جسے وہ  ساری عمر  فراموش نہیں کر سکے  -  وہ کیا ان سے یہ واقعہ سن کر تو میں بھی  آج تک  فراموش نہیں  کرسکا ہوں  ۔ یہ  قصہ ب سچا ہے مگر  الفاظ میرے ہیں کیونکہ  اتنا  پہلے سنا تھا  کہ قصہ یاد  رہ گیا ہے  الفاظ بھول چکا  ہوں ۔ا س دن کیا ہوا  آئیے سنتے ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-08-2316 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2112 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-2011 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-1900 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات- دروازے کی گھنٹی بجی15:ایک سویپر نے ٹھیک کردیا بہت قیمتی کپمیوٹر کوسچی کہانیاں-دروازے کی گھنٹی بجی کے سلسلے میں پیش خدمت ہے ایک نیا اور بالکل  سچا واقعہ” ایک سویپر نے ٹھیک کردیا بہت قیمتی کمپیوٹر کو” کرداروں کے نام بدل دیئے ہیں  یہ قصہ تقریباً ۳۵ سال پرانا ہوگا۔ میں بالعموم  اتنا جلدی  دفتر جاتا  تھا کہ سوائے سویپر کے وہاں کوئی اور نہیں ہوتا تھا اس کا نام بشارت مسیح تھا بلا  کا باتونی بھی  اور جگاڑو بھی بہت  اس لیے اس کے پاس بہت مزے مزے کی کہانیاں ہوتی تھیں-اس کے بٹوے میں بہت بڑے بڑے لوگوں کے وزیٹنگ کارڈ ہوتے تھے جنہیں استعمال کرنے کا فن اسے آتا تھ وہ کیسے اس قصے میں سنیئے مگر اصل قصہ کچھ اور ہے  اُس دن مجھے بشارت مسیح کا کچھ زیادہ ہی شدت سے انتظار تھا اگر وہ نہ آتا تو میر ی نوکری خطرے میں آجاتی کیونکہ کمپنی کا سب سے قیمتی کمپیوٹر میری ذرا سی  لاپرواہی کا شکار ہو گیا تھا ۔ بشارتت مسیح نے ایسا کیا کیا کہ میری نوکری بچ گئی آئیے سنتے ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-08-1814 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-1409 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-1205 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات- دروازے کی گھنٹی بجی 14 : یہ مولوی سالے ہوتے ہی بہت بے ایمان ہیںسچے واقعات کے سلسلے "دروازے کی گھنٹی بجی " میں ایک نیا قصہ پیش خدمت ہے " یہ مولوی سالے ہوتے بہت بے ایمان ہیں " یہ  قصہ بالکل سچا ہے مگر  کرداروں کے نام بدل دیئے گئے ہاں اس قصے کو  عنوان میں نے  نہیں دیا  ہے کیونکہ میں دل کی گہرائی سے اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ کوئی مولوی کبھی بھی بے ایمان نہیں ہو سکتے ہیں  ہاں البتہ۔ یہ ضرور ہے کہ بعض اوقات کچھ فراڈیئے اپنی وضح قطع لباس چال ڈھال اور گفتگو سے مولویوں کا روپ دھار لیئے ہیں کیونکہ  ہمارے معاشرے میں علما کی بہت عزت کی جاتی ہے اور لوگ ان پر آنکھ بند کر کے بھروسہ کرلیتے ہیں اس دن جب دروازے کی گھنٹی بجی تو میں نے دیکھا کہ  عزیز احمد صاحب  کھڑے تھے وہ میرے  ایک پچھلے دفتر کے ساتھی بھی اور میرے بہت اچھے  دوست بھی اللہ نے انہیں مال بھی بہت دیا ہے اور راہ خدا اسے خرچ کرنے کا حوصلہ بھی دیا ہے ۔ دیکھا یہی گیا ہے کہ اللہ مال تو بہتوں کو دیتا ہے مگر مال کو اللہ کے راستے میں لٹانے کو حوصلہ کم کم کو ہی نصیب ہوتا ہے  اس دن ہوا کچھ یوں تھا کہ ایک دن قبل عزیز بھائی کی مسجد میں ایک دینی مدرسے اور جامع مسجد کے سفیران آگئے تھے تعمیر مسجد و مدرسہ کا چندا لینے  اس وقت تو جیب میں صرف پانچ سو تھے جو عزیز بھائی نے دے دیئے مگر پھر ان کا فون نمبر بھی لے لیا کہ مزید رقم دینی ہو تو انہیں گھر بلاسکیں ۔عزیز بھائی ان کو گھر بلانا چاہتے تھے اور  ان کی یہ بھی خواہش تھی کہ میں بھی اس میٹنگ میں بیٹھوں  تاکہ اس سے پہلے کہ کوئی بہت لمبی رقم دیں وہ  ان لوگوں کے بارے میں  میری بھی رائے لے سکیں   ۔ میں  فون پر انہیں گھر بلانے کے حق میں نہیں تھا اس لیئے اسی  وقت ان کے ساتھ وہ مسجد اور مدرسہ دیکھنے نکل گیا جو بہت دور تھا اورنگی ٹاون سے بھی کافی آگے وہ علاقہ تھا  وہاں میں نے خود کو انوسٹر ظاہر کرکے پلاٹوں کی خریداری میں۔ دلچسپی ظاہر کی اور باتوں باتوں میں اس زیر تعمیر مسجد اور مدرسے کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہیں تو مجھے جواب ملا  " یہ مولوی سالے ہوتے بہت بے ایمان ہیں "  یہ بات  کیوں کہی گئی  ؟ آئیے سنتے ہیں ایک  بہت دلچسپ قصہ --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-08-1009 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-0713 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-0502 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹدہلی کے بھانڈ اور طوایفیںشاہد احمد دہلوی صاحب دہلی میں 1906 میں پیدا ہوئے انہوں نے دہلی کی مٹتی ہوئی  تہذیب کے نقوش اپنی آنکھوں سے  دیکھے اور  دہلی کے ان کرداروں  کرداروں کو بھی  اپنی  آنکھ سے دیکھا جو وقت کی کے ساتھ ساتھ معدوم  ہوگئے شاہد احمد دہلوی صاحب نے اپنے مضامین اور رسالہ ساقی سے دہلی کے ان کرداروں کو زندہ جاوید کر دیا پر محفوظ کر لیا ۔ آپ  کا تعلق ایک علمی  گھرانے سے تھا  آپ ڈپٹی نذیر احمد کے پوتے تھے مگر آپ کو  مشرقی موسیقی سے بہت لگاؤ تھا  ۔  شاہد احمد دہلوی صاحب کو ادب اور موسیقی کی جڑواں محبوبائیں رکھنے والا منفرد ادیب  بھی کہا جاتا ہے محترم عقیل عباس جعفری صاحب  شاہد احمد دہلوی صاحب  کے موسیقی کے موضوع پر لکھے ہوئے  تیس مضامین کا  ایک مجموعہ "مضامین موسیقی "  کے نام سے مرتب  کیا جس میں بارہ وہ نایاب مضامین بھی ہیں جو مشاہیر نے  شاہد احمد دہلوی کے بارے میں لکھے تھے عقیل عباس صاحب کا کہنا ہے کہ  ’ہماری بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ جو صاحبان فن موسیقی جانتے ہیں وہ لکھنا نہیں جانتے اور جو لکھنے کا ہنر جانتے ہیں وہ موسیقی کی باریکیاں نہیں سمجھتے۔ شاہد احمد دہلوی نہ صرف یہ دونوں ہنر جانتے تھے بلکہ ان پی مکمل عبور بھی رکھتے تھے"  آئیے شاہد احمد دہلوی کا ایک مضمون سنتے ہیں جس کا نام ہے " دہلی کے بھانڈ اور طوائفیں" --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-08-0513 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازےکی گھنٹی بجی13:کیونکہ میت کونواب شاہ لے جانا تھادروازے کی گھنٹی بجی کے سلسلے میں  ایک نیا واقعہ پیش خدمت  ہے ” کیونکہ میت کو نواب شاہ لے جانا تھا”  یہ قصہ بھی بالکل سچا ہے صرف کرداروں کے نام بدل دیئے گئے ہیں یہ قصہ ہے مولوی محمد مسکین کا جنہوں نےپہلی بار اپنی اہلیہ کے علاج کے سلسلے میں مجھ سے  کچھ مدد لی پھر  انہوں نے میرے گھر کا راستہ ہی دیکھ لیا  تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد وہ کسی کو پکڑ کر میرے پاس  لے آتے تھے اسے مالی  مدد دلوانے کے لیئے۔  میرا آخری بار جب ان سے رابطہ ہوا تو وہ اپنے مرحوم بھائی کی میت کو سول اسپتال سے  اپنے  آبائی گھر نواب شاہ لے  جانا چاہتے تھے اور مجھ سے ایمبولنس کے انتظام میں مدد لینے  آئے تھے ۔ اس کے بعد ایمولنس کی اس کہانی میں کئی  موڑ آئے اور بالآخر مولوی  محمد مسکین نے میرا پیچھا  ہمیشہ کے لیئے چھوڑ دیا ۔   ایسا کیا ہوا تھا آئیے سنتے ہیں  ۔ --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-08-0312 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-08-0309 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2906 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2928 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازے کی گھنٹی بجی 12:اورگھنٹی بجی میرے بینک کے ہیڈ آفس میںدروازے کی گھنٹی بجی کے سلسلے میں آج ایک نیا سچا واقعہ پیش کرتا ہوں” اورگھنٹی بجی میرے بینک کے ہیڈ آفس میں” اس قصے میں بھی کرداروں کے نام بدل دیئے گئے ہیں  اس بار  گھنٹی میرے دروازے کی نہیں بلکہ دروازے کے پاس رکھے میری فون کی بجی تھی جس کے بعد  مجھے اپنی  زندگی کا ایک  ڈرامائی  تجربہ ہوا   ۔یہ  سچا قصہ تقریباً کوئی ۱۲ سال پرانا ہے جب یہ گھنٹی بجائی تھی کامران نام کے  ایک نوجوان۔ نے جو ایک اسپتال میں ملازم تھا اور اس نے میری بات کروائی  اسپتال کی ڈیوٹی ڈاکٹر شبانہ سے جن کی ایمرجنسی میں تیل کا چولہا پھٹنے سے جھلسنے والی دو بہنیں لائی گئی تھیں جن میں سے ایک کا تو اسپتال پہنچتے پہنچتے انتقال ہو گیا تھا اور دوسری کی حالت بہت نازک تھی  میں اس کیس میں کیسے پھنستے پھنستے رہ گیا آئئےسنتے ہیں  " اور گھنٹی بجی میرے بنک کے ہیڈ آفس میں " --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-07-2712 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2204 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2202 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2255 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-2147 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازے کی گھنٹی بجی 11:ڈاکڑ صاحب نے کہا آپ تو میری ماں کی جگہ ہیں"دروازے کی گھنٹی بجی" اس سلسلے کا  آج دسواں اور ہمیشہ کی طرح  بالکل سچا واقعہ پیش خدمت ہے جس کا عنوان  ہے  "ڈاکڑ صاحب نے کہا  کہ آپ تو میری ماں کی جگہ ہیں" اس قصے کی خاص بات یہ ہے کہ اس قصے کہ اندر ایک اور بالکل سچے قصے کا ذکر ہے جس کا تعلق ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کی ذات سے ہے جب وہ ستر کی دہائی میں  سول اسپتال میں ملازمت کیا  کرتے تھے  ایک مریض کے انتقال پر انہی کتنا صدمہ ہوا اور مرحوم مریض کی والدہ کو انہوں نے کیا حیرتناک پیش کش کی تھی ۔ اس ضمنی قصے میں سنیئے گا اس میں  میں نے کرداروں کے نام نہیں بدلے ہیں کیونکہ وہ سب میرے قریبی عزیز تھے اور سب  اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں  میں  آج کی قسط  میں ایک ایسی  80  سالہ بزرگ خاتون کا قصہ بیان کروں گا جنہیں اپنے  شوہر کے آپریشن کے سلسلے میں  صرف بیہوشی کے ڈاکٹر کی فیس چاہیئے تھی ۔ انہوں نے دوا وغیرہ کے ضمن میں  مزید کوئی رقم لینے سے اس لیئے منع کردیاک کہ باقی سب انتظام ہوچکا تھا اسپتال والوں نے اپنے  بل میں بہت کمی کر دی تھی اور ڈاکٹر تو تھے ہی اتنے اچھے انہوں نے یہ کہہ کر فیس لینے سے منع کردیا کہ آپ تو میری ماں کی جگہہ ہیں ۔ پھر اس قصے کا ڈراپ سین کیا ہوا یہ آپ کو  آخر میں معلوم ہوگا ۔   آئیے یہ دلچسپ قصہ  سنتے ہیں کہ  " ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ آپ تو میری ماں کہ جگہہ ہییں " --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-07-2010 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-1523 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازے کی گھنٹی بجی10:میرے دوست کے بھائی کو بچا لیں" دروازے کی گھنٹی بجی "  میں  پیش خدمت ہے ایک نیا  سچا واقعہ "میرے دوست کے بھائی کو بچا لیں۔۔۔" اس بات دروازے کی گھنٹی  ایک نوجوان نے بجائی تھی جو میرے گھر  کے باہر اپنی  70CC پر  کھڑا میرا انتظار کر رہا تھا اس نے  بتایا کہ اس  کے دوست کے بھائی کو جان بچانے کی لیئے ڈاکٹروں نے چھہ مہینہ مسلسل  بہت مہنگی دواؤں کے ایک کورس استعمال کرنے کے لیئے کہا ہے ۔اس کورس کی صرف  ایک ماہ کی دوا کی سخت ضرورت ہے  کیونکہ جس نیک دل سیٹھ نے پہلے چار مہینے کی دوا لے کر دی تھی وہ عمرے پر گیا ہوا  ہے اور چھٹے مہینے کی دوا بھی وہ واپسی پر لے کر دے  دے گا صرف پانچویں مہینہ کی دوا کا مسئلہ ہے ۔ میں معاملے کی تصدیق کے لیئے گھر سے 34 کلو میٹر دورجناح اسپتال ایک میڈیکل اسٹور پر گیا پھر کہانی میں جو موڑ آئے اسے آج کے  اس دلچسپ سچے قصے میں سنتے ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-07-1409 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹبیدار دل لوگبیدار دل لوگ شاہ محی الحق فاروقی مرحوم  کے خاکوں  کا مجموعہ  ہے اس مجموعہ  میں دس مختلف افراد کے خاکے ہیں  جن کو شاہ محی الحق فاروقی مرحوم  نے بہت قریب سے دیکھا  اور جن کی خوبیوں کو انہوں نے اپنے قلم سے  اجاگر کیا اکثر خاکے تو فاروقی صاحب  کے عزیزوں اور احباب کے ہیں اور کچھ  ان بڑی شخصیات  کے بھی جن کو فاروقی صاحب  نے بہت قریب سے دیکھا ۔ ان خاکوں  میں کچھ عام لوگوں  کے خاکے بھی ہیں جن کا اندر کا انسان کافی بڑے لوگوں سے بہت  بڑا تھا  - اکبر علی صاحب بھی ان میں سے ایک تھے ۔ ایک سرکاری دفتر میں درجہ چہارم کے سرکاری ملازم جن کا عہدہ تو چپراسیوں  کے برابر تھا مگر وہ چونکہ  معمولی پڑھے لکھے بھی  تھے اس لیئے دفتری  کا کام کرتے تھے اور ریکارڈ سارٹر کہلاتے  تھے  ۳۵  سال کی عمر میں ان کا  تپ دق سے انتقال ہوگیا مگر وہ اپنے کردار کی بلندی  کےایسے   انمٹ  نقوش چھوڑ  گئے جو بڑے بڑے لوگوں کو نصیب نہیں ہ ۔ ان میں ایسی کیا خاص بات تھی آیئے ان کا خاکہ سنتے  ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-07-0724 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-0511 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-0307 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹگوری ہو گوریرات گئے باڑھ کیا آئی پورا گاؤں  کا گاؤں ہی پانی میں ڈوب کر بہہ گیا  سب گاؤں والے  چونکہ بروقت وہاں سے  نکل گئے تھے اس لیئے  کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہاں اس رات  دو ماؤں کا دکھ سانجھا تھا ایک ماں کا نام تھا بسنتی  اور دوسری اس کی پالتو  گائے تھی  جس کا نام تھا  گوری ۔ ایک طرف تو   پورا گاؤں جان بچنے پر بہت خوش تھا مگر دوسری طرف  نہ تو  بسنتی کی بیٹی رمکلیا کی کوئی خبر مل رہی  تھی نہ گوری کے بچھڑے کی ۔ بسنتی  اپنی پالتو  گوری کے گلے میں باہیں ڈال کر بین کرتی رہی اپنی رمکلیا کے لیئے اور گوری بھی بے قراری سے ساری رات ہم ما آن تم ماں آں کی آوازیں نکال کر اپنے بچھڑے کو یار کرتی رہی  اور بسنتی کو حوصلہ دلاتی  رہی ۔ صبح سورج نکلنے پر گاؤں کے  کچھ لوگ تلاش کرنے نکلے تو نہ رمکلیا ملی نا بچھڑا پھر سب نے اچانک دیکھا کہ گوری اس سیلاب کے پانی سے رمکلیا کو اپنی  پیٹھ پر چھپکلی کی طرح  چپکائے ہوئے بحفاظت لا رہی۔  تھی تو  دوسری طرف پیچھے پیچھے گوری کا بچھڑا تھا جس کی جان بچائی تھی اس آٹھ سال کی رمکلیا نے ۔  رفیق حسین کا بہت خوبصورت افسانہ گوری ہو گوری یوں تو 22 منٹ طویل ہے لیکن اس قدر خوبصورت منظر  کشی کی گئی ہے  ہے اس افسانے  میں   کہ آپ ا س افسانے کو سننا شروع کرین گے تو اسے آخر تک سننے پر مجبور ہو جائیں گے --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-07-0222 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-07-0112 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-2915 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹپہلی پیشی ناصر بشیر صاحب کے عمرے کی منفرد روداد"پہلی پیشی" معروف شاعر، ادیب اور کالم نگار  جناب ناصر بشیر صاحب  کے عمرے کے سفر  کی روداد  ہے  یوں تو سفر حجاز پر بہت  سارے سفرنامے اور  کتابیں لکھی گئی ہیں اور لکھی جاتی رہیں گی مگر "پہلی پیشی"  کا انداز قدرے مختلف ہے جو اسے بقیہ  سفر ناموں سے الگ کرتا   ہے ۔ اس کی سب سے خاص بات وہ تڑپ  ہے جو 2014 میں ان کے دل میں پیدا ہوئی اور وہ لاشعوری طور پر مسلسل نئِی نئی نعتیں تخلیق کرتے  رہے جو اخبارات میں شایع ہوتی رہیں  ان کے دوستوں کا کہنا تھا کہ  ناصر صاحب  کی نعتوں میں جتنی تڑپ اور بے قراری نظر آتی تھی روضہ رسول میں  حاضری کے لیئے  اس لیئے ان کا بلاوا تو آنا ہی آنا تھا لیکن  ناصر صاحب کا کہنا ہے کہ میں اتنا نیک نہ تھا کہ میرا  بلاوہ آتا میں تو ان گناہ گاروں  میں سے ہوں  جن کے سمن جاری ہوتے ہیں جن کی  طلبی ہوتی  ہے  جنہیں پیشی کا حکم ملتا ہے اور جنہیں موقع ایک دیا جاتا  ہے کہ وہ  اپنے گناہوں کو اقرار کریں معافی کے طلبگار ہوں اور نئے سرے سے زندگی شروع کریں  ناصر صاحب نے یہ سفر نامہ دل کی گہرائی   میں ڈوب کر تحریر کیا ہے یہ سفرنامہ آپ کو مکمل پڑھنا چاہیئے    --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-06-2815 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-2608 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-2409 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-2321 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات-دروازے کی گھنٹی بجی07:میری بیٹی کو طلاق دلوادیں "دروازے کی گھنٹی بجی"  اس سلسلے کا ایک اور سچا اور بہت ہی حیرت انگیز قصہ پیش خدمت ہے " میری بیٹی کو طلاق دلوادیں "  ہوا یوں کہ اس دن ملاقات ہوئی ایک دل کی مریض بیوہ ماں سے جو اپنی زندگی سے مایوس تھی جس کی سوائے اس بیٹی کے کوئی دوسری اولاد تھی نا رشتے دار بیٹی بہت خوش شکل دراز قامت تھی بیوہ ماں نے بتایا کہ کیونکہ ان کا کوئی دوسرا رشتے دار نہیں تھا اس لیئے ان کو اپنی بیٹی کو طلاق دلوانے کے لیئے مدد رکار تھی اس بچی کی شادی کوصرف تین ماہ کے قریب ہوا تھا اور شادی کے فوری بعد وہ گھر اپنی ماں کے پاس آگئی کہ اسے طلاق چاہیئے تھی ۔ ایک بہت عجیب سی بات لگی کہ وہ ماں جو اپنی بیماری کے سبب اپنی زندگی سے مایوس تھی اس بیٹی کو طلاق دلوانے کے لیئے اتنی بیتاب کیوں تھی جب کی اسے معلوم تھا کہ اس کے مرتے ہی اس کی بیٹی بھیڑیوں کے اس جنگل میں بالکل تنہا رہ جائے گی۔ اس ماں کے رویئے میں کوئی لچک نہ تھی وہ اپنے داماد یا سسرال والوں سے با ت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کو تیار نہ تھی ۔ لیکن جب اس نے وجہ بتائی تو میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے آئے وہ قصہ سنتے ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-06-2211 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1910 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1705 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1619 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1506 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1207 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-1007 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹشرابیمنتخب آپ بیتیاں      آپ بیتیوں  سے انتخاب کے   سلسلے میں آج کی   منتخب ہے  پاکستان ایر فورس کے ایک سابق فلایٹ لیفٹیننٹ  جناب اشفاق نقوی صاحب کی  آپ بیتی جسے انہوں نے "  پاپ بیتی ،  ایک اور طرح کی آپ بیتی "  کا نام دیا ہے ۔ یوں تو یہ آپ بیتی واقعی پاپوں سے بھری ہوئی ہے مگر  میں اس کے صرف ایک خاص پہلو اجاگر کرنا چاہوں گا  اور وہ یہ کہ پاکستانی فوج کی جو دنیا کی ایک بہترین پروفیشنل فوج ہے  مگر جس میں شوق شہادت بھی کوٹ کوٹ کر بھرا  ہے۔ کس طرح  مذھب سے گہری وابستگی کو ختم کیا جا سکتا ہے اس مقصد کے لیئے  امریکہ نے  کیسے فوج میں شراب اور شباب کے کلچر کو فروغ دیا نقوی صاحب کی  سعودی عرب  میں بھی فوج کہ طرف سے  پوسٹنگ کی گئی وہاں جا کر  معلوم یہ ہوا کہ وہاں  بھی شراب بہت عام اور آسانی سے دستیاب تھی اور  سعودی افواج اور ایر فورس  بھی اس علت کا شکار تھیں ۔ اشفاق صاحب نے حج کا ارادہ کیا تو پہلے ایک پاکستانی ڈاکٹر کی مشورے پر  پورا انتظام کرکے  گئے تھے  پھر واپس آتے ہی پہلا کام فرج سے شراب کی بوتل نکالی اور  حج کی ساری  تھکان دور کر لی --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-06-0921 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ
ZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹسچے واقعات - دروازے کی گھنٹی بجی 5 : میں نے آنکھ والے کو اندھا ہوتے دیکھا ہےذکر کتاب اردو پاڈ کاسٹ کے سلسلے " دروازے کی گھنٹی بجی "  میں  پیش خدمت ہے ایک نیا واقعہ "اور وہ بوکھلا گیا" اس سلسلے  میں اب تک جو میں نے   قصے سنائے تھے ان کی  خاص بات یہ تھی کہ گھنٹی کسی نے میرے گھر کی بجائی اور پھر کوئی ایسا واقعہ ہوا جو میرے لیئے ناقابل فراموش بن گیا  آج میں آپ کو ایک مختلف  قصہ سنا رہا ہوں جو   بالکل سچا ہے اور مگر اس  میں بھی  ہمیشہ کی طرح کرداروں کے نام بدل دیئے گئے ہیں    اس قصے کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ گھنٹی میرے دروازے کی نہیں بجی تھی بلکہ خود  میں نے اس دن کسی اور کے دروازے کی گھنٹی  بجائی تھی وہ بھی اتنی صبح کہ وہ مجھے دیکھ کر بری طرح بوکھلا گیا تھا  ۔ اس کو  مجھ سے توقع ہی نہیں تھی کہ میں اس کے گھر  اتنی صبح پہنچ جاؤں گا وہ بھی ۔ بغیر اسے بغیر  اطلاع دیئے   ۔ مگر جب  ہماری گفتگو شروع ہوئی تو بوکھلانے کی باری میری تھی ۔ اس دن ایسا کون سا حیرت ناک واقعہ ہوا  جو میری زندگی کا سب سے انوکھا اور ناقابل فراموش واقعہ بن گیا آیئے سنتے ہیں --- Send in a voice message: https://podcasters.spotify.com/pod/show/smh-farooqui-academy/message
2022-06-0813 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-0509 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-0307 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-0217 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-06-0108 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2908 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2706 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2613 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2512 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2207 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2114 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-2007 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1914 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1610 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1507 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1301 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1214 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-1013 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-0805 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-05-0611 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-04-0204 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-03-2806 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-03-1108 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-03-0611 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-03-0504 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2022-02-2819 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2021-02-1305 minZikreKitab Urdu Podcast ذکر کتاب اردوپاڈکاسٹ2021-01-1230 minSTAN B-SIDES2020-11-031h 17STAN B-SIDES2020-10-0749 min